گھر کی
سب دیواریں
اب تو
پکی سکھیوں سی
لگتی ہیں
میں پگلی جب
پیتم پیتم۔۔۔
راگ الاپوں
تو
مسکائیں
اور میرے ہر
ویاکل پل میں
مجھ کو اپنے
گلے لگائیں۔۔۔
اپنی پتھرائی
آنکھوں سے
میرے آنسو
پیتی جائیں
گھر کی
یہ دیواریں
اب تو
پکی سکھیاں
بنتی جائیں
Check Also
سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید
روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...