Home » شیرانی رلی » غزل  ۔۔۔ فیصل ریحان

غزل  ۔۔۔ فیصل ریحان

ایک اچھی خبر کی خواہش ہے
امن سارے نگر کی خواہش ہے

باغ ویران ہو رہا ہے مگر
باغباں کو ثمر کی خواہش ہے

تھک چکے بام خوابِ وحشت سے
پْرسکوں رات گھر کی خواہش ہے

ایک پہچان گھر کو مل جائے
بام و دیوار و در کی خواہش ہے

جارہا ہے تْو کس طرف اے دِلا
جان لیوا اْدھر کی خواہش ہے

کِھل رہا ہے جو پھول صحرا میں
یہ مری عمر بھر کی خواہش ہے

یہ میں کس راہ سے گزر آیا
دل میں بارِدگر کی خواہش ہے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *