ذہن کی زمین کا نم
سوچ کی خودرو جھاڑیاں چو س گئی ہیں
لفظوں کے بیج پچھلے موسم میں
ذخیرہ کر لیے تھے
ان میں پھپھوندی لگی ہے
یہ آنسوؤں سے نتھارلوں
سانس کی ہوا دے کر خشک کر لوں
اچھے اور اعلیٰ لفظ چن لوں
تو نظم کاشت ہوجائے گی نا؟
Check Also
سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید
روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...