Home » شیرانی رلی » زندگی اپنے آج میں زندہ رہتی ہے ۔۔۔۔ نور محمد شیخ

زندگی اپنے آج میں زندہ رہتی ہے ۔۔۔۔ نور محمد شیخ

نثری نظم

محبت کرنے والے لوگ
جو دنیا چھوڑ چکے
اُن کو ، یاد کرکے
دل دُکھی نہ کرو

ماضی کے سُہانے ادوار
یکے بعد دیگرے مِٹ چکے
اُن کو ، یاد کرکے
دل دُکھی نہ کرو

یاد رہے، اے نور
زندگی،
اپنے آج میں زندہ رہتی ہے
اور ، آگے کی جانب سفر کرتی ہے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *