Home » شیرانی رلی » سرگزشت ۔۔۔ کشورناہید

سرگزشت ۔۔۔ کشورناہید

میرے آگے آگے تیز تیز چلتی ہوئی لڑکیاں
پیچھے مڑ کر مجھے آہستہ آہستہ چلتے ہوئے دیکھ کر
کبھی ہنستی ہیں اور کبھی ہمدردانہ لہجے میں
مجھ سے پوچھتی ہیں
ہم آ پ کا ہاتھ پکڑ لیں
مجھے برا نہیں لگتا ، ہاتھ ہلاتے ہوئے
مسکرادیتی ہوں
وہ ہاتھ پکڑ کر مجھے سیڑھیاں
چڑھاتی اور اتارتی ہیں
مجھے بہت اچھا لگتا ہے
کسی اور موڑ پر
سیڑھیوں کے پاس مجھے ٹھہرا دیکھ کر
کوئی اجنبی نوجوان بلا پوچھے
اپنا ہاتھ آگے کرتا ہے
مجھے اوپر چڑھاتا ہے
شکریے کا لفظ بھی نہیں سنتا
آگے اپنے کام سے چلا جاتا ہے
یہ بے نام رشتے بڑھتے ہی جاتے ہیں
مسکراہٹ کا بہانہ دینے والے نوجوان چہرے
مجھے دنیا بھر میں ملتے ہیں
میں خوشی کی دھوپ میں سستانے
بیٹھ جاتی ہوں !۔

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *