سٹریفن نے بہار میں چُوما مُجھے
روبن نے خِزاں میں چُوما
کولن نے مگر بَس دیکھا مُجھے
اَور ہر گز ، کبھی، نہ چُوما
سٹریفن کا بوسہ کھویا گیا تفریح میں
روبن کا کھویا کھیل تماشے میں
لیکن کولن کی آنکھوں کا بوسہ
دن رات مُجھے مسحور کیے رہتا
Check Also
سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید
روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...