Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ سرکش سندھی / جاوید شیخ

غزل ۔۔۔ سرکش سندھی / جاوید شیخ

روز ہاتھ میں گْلاب رکھتی ہو
دل تو کو ئی لاجواب رکھتی ہو

تیری آنکھوں میں شہید ہو جاؤں
غضب کا حْسن و شباب رکھتی ہو

اگر دیکھنا ہے بے حجاب دیکھو
مْنہ پر کس لئے کتاب رکھتی ہو

پہلے سرکش نے دیکھا سْنا نہ تھا
پیار میں تم حساب رکھتی ہو

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *