غزل ۔۔۔ سرکش سندھی / جاوید شیخ روز ہاتھ میں گْلاب رکھتی ہو دل تو کو ئی لاجواب رکھتی ہو تیری آنکھوں میں شہید ہو جاؤں غضب کا حْسن و شباب رکھتی ہو اگر دیکھنا ہے بے حجاب دیکھو مْنہ پر کس لئے کتاب رکھتی ہو پہلے سرکش نے دیکھا سْنا نہ تھا پیار میں تم حساب رکھتی ہو Spread the love 2016-09-09 Javed Iqbal