Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ شاہجہان سالف

غزل ۔۔۔ شاہجہان سالف

عجیب خواب تھا دونوں تھے اک لباس میں ہم
بجھے پڑے تھے دیے اور ان کے پاس میں ہم

اک ایک پل کی خبر ہے ہمیں ان آنکھوں کی
کئی برس سے ہیں اس قریہءِ اداس میں ہم

پرندگان انہیں گھونسلوں میں لے گئے تھے
تلاش کرتے رہے جگنووں کو گھاس میں ہم

نجانے کتنی شبیں ناتواں سے کندھوں پر
اٹھائے پھرتے رہے اک سحر کی آس میں ہم

پڑے نہ کم کبھی چادر جو پاؤں پھیلائیں
ملائیں خون پسینہ اگر کپاس میں ہم

دکھائی دیتی ہیں روشن ہماری آنکھیں ہمیں
نگاہِ یار بتا! مبتلا ہیں یاس میں ہم

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *