Home » شیرانی رلی » تھر۔۔۔ ایک قحط زدہ ماں کے بَین ۔۔۔۔عزت عزیز

تھر۔۔۔ ایک قحط زدہ ماں کے بَین ۔۔۔۔عزت عزیز

مِری پیاری مِیرُو
نہیں جانتی مَیں،
کہ ’’ مالک‘‘ ہمارے
ہَے قدموں میں جِن کے جہاں کی اَمیری
کہاں رکھ کے بُھولے عمل کی نفیری
غِذا بھی ہے ان کی،
خُدا بھی ہے اُن کا،
ہمارا مُقدّر:
یہی اِک اَسیری
مِری سوہنی! آنکھ کھولو،
ذرا لَب ہلاؤ،
چمکتے ، چمکتے جہاں کو بتاؤ
کبھی ایک قطرہ ہی تُم کو مِلا ہو
مِرے سُوکھتے جِسم کے سیلِ خُوں سے،
کبھی سو سکی ہو سکُوں سے؟
چلو۔۔۔۔۔۔ آؤ تُم کو لِٹا دُوں
یہیں ریت کی ایک ننھی لحد میں،
ہمارے لیے اب ہے یہ زندگانی
یہی کڑوا پانی

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *