Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔ عدنان اثر

غزل ۔۔ عدنان اثر

لاؤ اس دل کو مری سمت بڑھاؤ ، جاؤ
کچھ نہ کچھ عشق میں نیکی بھی کماؤ ، جاؤ

تم مرے سامنے دنیا کو اٹھا لاؤ ہو
اپنی بے رنگ سی دنیا کو اٹھاؤ ، جاؤ

گھر میں قندیل جلا رکھی ہے رستہ ہے کھلا
آپ تو یارِ طرحدار ہو آؤ ، جاؤ

میں بھی بازار میں بکنے کے لئے بیٹھا ہوں
اتنا مہنگا ہوں کہ بس دام لگاؤ. ، جاؤ

دیکھ لینا کہ ہوا کچھ نہ بگاڑے گی میاں
عشق کے نام کا اک دیپ جلاؤ ، جاؤ

تم نے کیوں توڑا کسی شاخ سے کھلتا ہوا پھول
اب مرے سامنے آنسو نہ بہاؤ ، جاؤ

اس سے پہلے کہ کوئی بات بڑھے, زخم کھلے
میں تو بس اتنا ہی کہتا ہوں کہ جاؤ ، جاؤ

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *