Home » شیرانی رلی » عورتوں کا عالمی دن ہے ۔۔۔ شمائلہ حسین

عورتوں کا عالمی دن ہے ۔۔۔ شمائلہ حسین

میرا دن تو مناتے ہو
کبھی مجھ کو مناؤ بھی
کئی صدیوں سے خود سے روٹھتی ہوں
خود ہی منتی ہوں
اسی کارن
میں اپنی کوکھ سے روٹھے ہوئے انسان جنتی ہوں
میرے لوگو
میرا سکھ عالمی ہے تو
میرا دکھ کائناتی ہے
زمیں ہوں میں
یا زمیں زادی ہوں
تمہارے کام آتی ہوں
تمہارا نصف بہتر ہوں
تو کم تر کیوں بتاتے ہو
مجھے محدود کرتے ہو
کبھی عزت بتاتے ہو
مگر حیرت ہے صد حیرت
زمین میری
تمہارا آسماں میں ہوں
تمہارے دن کا روشن استعارہ
تمہاری رات میں ہوں
مجھے خود ہی بناتے ہو
کبھی خود ہی مٹاتے ہو
تہذیب کا رسموں کا رواجوں کا
جوبھاری ٹوکرا ہے
میرے سر پہ سجاتے ہو
اور اس تہذیب کا قصہ بھی سن لو

میرے جیون کی گیہوں اس میں پستی ہے
میرے افکار کا دلیہ یہ کھاتی ہے
میرا دن تو مناتی ہے
مجھے انساں نہیں کہتی
فقط ’’ عورت ‘‘ بلاتی ہے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *