Home » شیرانی رلی » جاناں کے نام ۔۔۔ افشین بلوچ

جاناں کے نام ۔۔۔ افشین بلوچ

وینگو کی پینٹننگ دیکھی ،
جیسے گزرے موسم کے سب دھندلے منظر
سالوں کی دہلیز سے ہوتے
آنکھوں کے گلشن میں اترے
مارچ کے دن تھے ۔
چلتن پر بھی رنگ کھلے تھے۔
بادل تھے ۔ جو ہتم کی پہل بارش کا سندیسہ لائے
کیمپس کی سڑکوں پہ پہروں
چلتے چلتے تمھیں اچانک
باداموں کے پھولوں کی اک
شاخ ملی تھی ۔
جسے اٹھا کر ہم نے کتنی دیر تلک
ہاتھوں میں رکھا۔
اس کی کچی خوشبو اب بھی
وہم میں جیسے بسی ہوئی ہے
وینگو کی پینٹننگ دیکھی تو جیسے
احساس ہو اکہ
باداموں کے پھولوں والی ٹہنی جاناں!
یادوں کے اس کونے والی میز کے اوپر
دوری کے گلدان میں اب بھی دھری ہوئی ہے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *