Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔اکرم خاور

غزل ۔۔۔اکرم خاور

چند لفظوں کو ٹانک لیتا ہوں
دل کے جذبوں کو ہانک لیتا ہوں

بس محبت ہے مجھ کو لوگوں سے
اس لئے دل میں جھانک لیتا ہوں

چاہتا ہوں کہ میں بھی کچھ لکھوں
جو بھی لکھتا ہوں پھانک لیتا ہوں

راستوں پر جو پھول تکتا ہوں
ان کو ہاتھوں میں بانک لیتا ہوں

عمر کا کچھ پتا نہیں خاورؔ
گزرے لمحوں کو ڈھانک لیتا ہوں

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *