چند لفظوں کو ٹانک لیتا ہوں
دل کے جذبوں کو ہانک لیتا ہوں
بس محبت ہے مجھ کو لوگوں سے
اس لئے دل میں جھانک لیتا ہوں
چاہتا ہوں کہ میں بھی کچھ لکھوں
جو بھی لکھتا ہوں پھانک لیتا ہوں
راستوں پر جو پھول تکتا ہوں
ان کو ہاتھوں میں بانک لیتا ہوں
عمر کا کچھ پتا نہیں خاورؔ
گزرے لمحوں کو ڈھانک لیتا ہوں