تجھے یار جس نے بھلا دیا کوئی اور تھا
جسے میں نے جانا تھا بے وفا کوئی اور تھا
تیرے پاس سے جو گزر گیا یونہی بے خبر
وہ جو تجھ پہ تھا کبھی مر مٹا کوئی اور تھا
وہ جو تیرا تھا کسی حال میں اسی سال میں
جو کوئی ہوا سر راہ جدا کوئی اور تھا
وہ حسیں لبوں پہ جو اسم تھا وہ نہ تھا تیرا
وہ جو تجھ کو دیتا رہا صدا کوئی اور تھا
تیرے سامنے تو شبیہ تھی کسی اور کی
سبا تجھ سے وہ جو گھلا ملا کوئی اور تھا