Home » پوھوزانت » لیون ٹراٹسکی کے نظریات ۔۔۔ اعظم زرکون

لیون ٹراٹسکی کے نظریات ۔۔۔ اعظم زرکون

پچھلے ماہتاک سنگت میں محترم جاوید اختر کا مضمون پڑھا،ٹراٹسکی کے بارے میں ۔
عمومی طور پر لوگ ٹراٹسکی کو منشوےک سمجھتے ہیں جبکہ وہ نہ تو منشوےکوںکا نہ ہی بالشوےکوں کا لےڈ ر رہا ۔دوسرا ٹراٹسکائےٹ سٹالن پر تنقےد کرتے ہےں جبکہ 1903سے لے کر 1923تک ٹراٹسکی کے اختلافات لےنن کے ساتھ تھے ، 1917سے لے کر 1923تک پارٹی کے شامل ہونے کے دوران اس کے اختلافات لےنن و دوسرے دانشوروں کے ساتھ تھے ۔ ذائےنوف ، کےمونوف ، سٹالن کےلےن اور ٹومسکی لےنن کی زندگی مےں ٹراٹسکی کے مخالف ہو گئے تھے۔ لےنن کی وفات کے بعد ٹراٹسکی پولٹ بےورو مےں بلکل تنہا رہ گےا 1923تا1925وہ کمےونوف اور زائنےوف کا مخالف تھا۔ بعد مےں بخارےن کا مخالف ہو گےا۔ بخارےن اس کی سازشی چال کو سمجھا اور اس نے کمےونوف سے کہا ٹراٹسکی ہمےں سٹالن سے الگ کرنے سے زےادہ ہمےں آپس مےں لڑوانا چاہتا ہے ۔پارٹی کے اندر سٹالن کو کےمونوف اور بخارےن سے خطرہ تھا۔ سٹالن جب جنرل سےکرٹری بن گےا تو ٹراٹسکی نے اپنے توپوں کا رخ سٹالن کی طرف کر دےا۔ بالشوےک پارٹی کے دسوےں گےارہوےں بارہوےں، کانگرےس منعقدہ 1921، 1922اور 1923پارٹی نظم و ضبظ کے مطابق مرکزی کمےٹی کی قرارداد کی منظوری دی گئے جس مےں پارٹی دھڑے بندی کو قطعی طور پر ممنوع قرار دےا گےا۔ ٹراٹسکی نے قرارداد کے حق مےں ووٹ دےا۔ چند لوگوں نے مختلف بہانوں سے قرارداد پر اپنے تحفظات کا اظہار کےا۔ بعد مےں ٹراٹسکی نے اےک خط مےں قرارداد سے متعلق غلط فہمےاں پےدا کرنے کی کوشش کی جو پارٹی مےں دھڑے بندی برقرار رکھنے کا سازشی عمل تھا۔ ٹراٹسکی کے ماننے والے سٹالن کی تعرےف کرنے والوں کو شخصےت پرست کہتے ہےں۔ خود ٹراٹسکی نے اپنے اےک مضمون lessons of October انقلاب کے دوران نماےاں کردار ادا کرنے والوں کو ےاد رکھنے اور نئی نسل کو اس بارے مےں باور کروانے کی ضرورت پر زور دےا۔ ےہ اور بات ہے کہ ٹراٹسکی شخصےات کے کردار کو تو اہم قرار دےتا تھا، پارٹی اور عوام کے رول کو توجہ دےنے سے گرےز کرتا تھا۔ 24اگست 1909کو لےنن نے آپانوکو اےک خط مےں لکھا کہ ٹراٹسکی کا رویہ اےک کےرئےر پسند اور گروہ پسند جےسا ہے۔ ٹراٹسکی نے پارٹی کے اخبار پراودا کے خلاف بھی مہم چلائی اور ٹراٹسکی ہمےشہ پارٹی کی مخالفت کرنے والوںساتھ مصلحت پسند رہا۔ٹراٹسکی غےر مستقل مزاج اور لاﺅ ابالی شخصےت تھا۔ اس لئے لےنن نے صحےح کہا کہ وہ گرگٹ کی طرح بدلتا ہے۔لےنن کی بےوی ماہر تعلےم اور پارٹی کی مرکزی رہنما کرپسکاےانے کہا کہ مارکسی تجزےہ بھی ٹراٹسکی کی ترجےح نہےں ۔ ٹراٹسکی کے مضمون اکتوبر کے اسباق پر تنقےد کرتے ہوئے لکھا:لےنن ازم کی آزمودہ راہ سے انحراف خطرناک اور سنگےن غلطی ہوگی۔ اور جب ٹراٹسکی جےسے ساتھی دانستہ ےا نا دانستہ لےنن ازم کے انحراف کی راہ اختےار کرےں تو پارٹی کو لازماً اس کا جواب دےنا چاہےے۔
امرےکہ مےں جا کر وہ سامراجی کےمپ کا دانشور بن گےا اوروہ روسی انقلاب اور اس کے خلاف سازشےں کرتا رہا۔ اور نظرےاتی گمراہی پھےلاتا رہا لےکن اس کو، اس کی پارٹی اور فورتھ انٹرنےشنل کو کہےں بھی کامےابی نہ ملی ۔کچھ لوگ چے گوےرا اور کاستروکو اس کا نظرےاتی ساتھی سمجھتے رہے حالےہ سالوں مےں کاسترونے مائی لائف نامی کتاب مےں کہا کہ نہ تومیں ٹراٹسکائےٹ ہوں اور نہ ہی چے گوےرا۔ اس نے کہا مےں تو ٹراٹسکی کی بجائے سٹالن سے متاثر ہوں جبکہ چے گورا کو تو ٹراٹسکی جےسی کسی شخصےت کا پتہ بھی نہ تھا۔ ٹراٹسکائےٹ انٹریگزم کی سےاست کرتے ہےں اور ہر ابھار کو انقلاب سمجھتے ہےں اور کچھ دنوں بعد ماےوس ہوتے ہےں۔ آ ج تک وہ مستقل انقلاب کی تشرےح نہ کرسکے۔ دوسرے سےاسی گروہوں مےں گھس کر سےاست کرتے ہےں۔ اگر کسی گروہ میں ان کا اےک آدمی بھی ہو تو وہ اس تحرےک کو اپنے کھاتے مےں ڈالتے ہےں۔ 1905کے دوران 1917کے انقلاب کو دےکھتے ہوئے ٹراٹسکی اس مےں شامل ہوا اور لےنن کے بعد پارٹی کا سےکرٹری نہ بننے کے بعد وہ اس کا مخالف ہوا۔ ٹراٹسکی خود بھی گھومتا رہا اور ٹراٹسکائےٹ بھی زےادہ تر گھومتے رہتے ہےں ۔اس لئے ان کو جغرافےہ کے بارے مےں علم تو ہے لےکن فلسفے اور سےاست سے ےہ کوسوں دور ہےں۔ ٹراٹسکی والے پارٹی ڈسپلن کو نہےں مانتے وہ کسانوں کے انقلاب کے بارے مےں کردار کو بھی نہےں مانتے تھے لےکن چےن اور چند دےگر ملکوں مےں ےہ نظرےہ بھی اس کا رد ہوگےا۔ وہ دانشوروں کے کردار کو بھی نہےں مانتے تھے۔ اور اس طرح وہ ٹرےڈ ےونےن کے کردار کو بھی نہےں مانتے ۔دوسری جنگ عظےم مےں اس کا نظرےہ نہ جنگ نہ امن اےک عجب سا نظرےہ تھا۔ جبکہ لےنن نے کہا اس جنگ کو انقلاب مےں بدل دےنا چاہےے۔ ٹراٹسکی کی تنقےد اور دانش وری سطحی موقع پرستانہ اور بچگانہ تھی ، اور تارےخ مےں آج تک کہےں بھی اسے کامےابی نہ ملی۔ ٹراٹسکائےٹ آپس مےں بھی گروہ بندی کا شکار ہےں۔ ےہ بدلتے رہتے ہےں مستقل مزاجی اور سائنسی نقطہ نظر سے ےہ کوسوں دور ہےں۔ World Bank کے ترجمے کرکے ےہ ہر سال انقلاب کی پےش گوئےاں اور سرماےہ داری کی ناکامےوں کی پےش گوئےاں کرتے رہتے ہےں۔ روسی انقلاب کے بعد ان کا نعرہ تھا۔ کہ ٹراٹسکی صحےح ہے کےونکہ اس نے روسی انقلاب کی ناکامی کا کہا تھا۔ لےکن اس انقلاب کی ناکامی کے بارے مےں سرماےہ دار ملکوں اورحکمرانوں اور ان کی اےجنسےوں نے اس وقت کہا تھا جب ٹراٹسکی خود اس انقلاب مےں سرگرم تھا۔ لےکن لاطےنی امرےکہ کے آٹھ ممالک مےں سوشلسٹ حکومتوں کا قےام مغربی ےورپ کی سےاست مےں سوشلسٹ رجحان کی کامےابی اےشےا مےں سوشلسٹ تحرےک کے ابھار اور چند سوشلسٹ ملکوں کی بدستور موجودگی نے ان کے اور سرماےہ داروں کے دعووںکی قطعی کھول دی۔ ٹراٹسکائیٹ کہتے ہیں کہ ٹراٹسکی کا کہنا کہ جب تک جرمنی میں انقلاب نہ ہو تو روس میں انقلاب کامےاب نہیں ہو سکتا تو اُسے جرمنی میں جاکر انقلاب کرنا چاہئے تھا اُسے کسی نے روکا نہیں تھا۔جو بھی انقلاب کو چھوڑ کر جاتے ہیں اُنہیں تاریخ انقلا بی بھگوڑے ہی کہتی ہے۔آج کے ٹراٹسکائیٹ سےاسیNGO ہیں۔ جو لوگ انقلاب سے راہ فرار اختےار کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ ہم بین الاقوامی انقلاب کرنا چاہتے ہیں۔اب بین القوامیت کے نعرے کا فیشن بھی ختم ہو گےا ہے کیونکہ بہت سی NGOبھی بین القوامی ہیں۔
میں اُمید رکھتا ہوں کہ سنگت اس بحث کو جاری رکھے گا تاکہ علم و شعور میں اضافہ ہو۔

Spread the love

Check Also

خاندانوں کی بنتی بگڑتی تصویریں۔۔۔ ڈاکٹر خالد سہیل

میں نے شمالی امریکہ کی ایک سہہ روزہ کانفرنس میں شرکت کی جس میں ساری ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *