Home » 2019 » February

Monthly Archives: February 2019

فہمیدہ ریاض کی کہی ہوئی آخری نظم 

(بشکریہ نجمہ منظور اور انیس ہارون صاحبہ) میں جس کمرے میں رہتی ہوں اِس کمرے میں اک کھڑکی ہے گر رات کو میری آنکھ کھلے میں مڑ کر اُس کو تکتی ہوں تب مجھے دکھائی پڑتا ہے کھڑکی میں چاند چمکتا ہے میں ہولے سے مسکاتی ہوں اور مجھ کو ایسا لگتا ہے وہ چاند بھی جیسے مسکایا پھر موند ...

Read More »

غزل  ۔۔۔ نوشین قمبرانی

میں ساحلوں کو عطا ؔ کی غزل سنانے لگی زمین اٹھ کے مِرے آسماں پہ چھانے لگی گو تیری آگ مرے باغ میں زمانے لگی مگر میں پھول تِری زلف میں سجانے لگی ہوا کے طور سے پانی کا سانس گھٹنے لگا نظر کے قحط سے پھولوں کی جان جانے لگی گْماں کے غار سے اک خوف کی پِچھَل پَیری ...

Read More »

غزل ۔۔۔ رضوان فاخر

پھر اسکی خوشبو پکارے کسی کتاب میں بند وہ ایک پھول کھلا تھا جو میرے خواب میں بند میں کر رہا ہوں بدن سے ترے کشید مہک میں کر رہا ہوں ترے حسن کو گلاب میں بند میں جس کو چھیڑ کے خود بھی بڑا پشیماں تھا عجیب کیف تھا اس ساز بے رباب میں بند بس ایک لمحہ گزراں ...

Read More »

غزل ۔۔۔ گلناز کوثر

وقت کے تھال پر پھر نئے دن کی اجلی کرن تھرتھرانے لگی آہنی کھڑکیوں پر دھری رات کا جو ہوا سو ہوا بند آنکھیں کھلیں اور پلکوں سے چمکیلے تارے جھڑے وہ حقیقت تھی یا خواب کا سلسلہ بھول جا جو ہوا سو ہوا کیسے کردار تھے اس قدر لغو، بیکار ،الجھی ،ادھوری کہانی نبھاتے رہے زندگی تیری قیمت چکاتے ...

Read More »

رخسانہ فیض

ہڑپہ کے کھنڈرات اور میں جب بھی وہاں کو جاتی ہوں خود کو کھوجتی رہتی ہوں کھوج ادھوری رہ جاتی ہے کچھ آثار نمایاں تو ہیں کچھ منوں مٹی کے نیچے آج بھی اس امید پہ قائم شاید کوئی ڈھونڈ نکالے

Read More »

رفعت عباس 

ڈھوڈا آپ جوار دا ہے پیا، پانڑیں تازہ ہے پیا جِتھ کراساں ویندے پئے ہیں رزق اساڈا ہے پیا اسّاں نہ کہیں جنت پاروں ملنٹرتہا کوں آئے من ساڈی وی سو سو گائیں سوسو میوہ ہے پیا اساں کڈاہیں گھابرے ناہیں نویں گالھ کرنڑ توں ساڈی روز حیاتی وچ ہک شہر پُرانا ہے پیا ہکی موت پچھوں نہ ساکوں جھوک ...

Read More »

ایویں سوچو بھلا ۔۔۔ جون لینن/مدثر بھارا

ایویں سوچو بھلا جو اتھاں کوئی جنت نئیں ایویں سوچنڑاں کوئی مشکل نئیں جوساڈے پیریں تلے کوئی دوزخ نئیں ساڈے سر دے اتے صرف آسمان ہے ایویں سوچو بھلا جو اساں سبھ لوک بس ایں ویلے جیندے ہیسے ایویں سوچو بھلا جو اتھاں کوئی سرحداں نہ ہوون ایں سوچنڑاں کوئی مشکل نئیں جو اتھاں کہیں کوں قتل کرنڑ اتے مرنڑ ...

Read More »

چلم ۔۔۔ علی داوودی/احمد شہریار

لبنان کی تصویر تصویروں میں نہیں لبنان تو بس ایک گیت ہے جسے تمام زبانوں میں گنگنایا جاسکتا ہے مثلا یہی لڑکی جو اس وقت درختوں کے درمیان سے گزر رہی ہے خود مجسم موسیقی ہے بارش نے شہر پر شگوفے برسا دیے ہیں اور لوگ پودینے کی خوشبو اور فرانسیسی سینٹ میں ڈھل گئے ہیں تمہارے لب لبنان کی ...

Read More »

غزل ۔۔۔ اسامہ امیر

آنکھ رونے کے لئے ہوتی ہے زخم ۔۔۔.. دھونے کے لئے ہوتی ہے خواب پل بھر میں ہی آجاتے ہیں دیر سونے کے لئے، ہوتی ہے دل کے کھونے کا تماشا نہ کریں چیز کھونے کے لئے، ہوتی ہے بارش ہوتی ہے کبھی وصل کے بعد خط بھگونے کے لئے ہوتی ہے جمع کرتے رہو آنسو دن بھر رات ۔۔۔رونے ...

Read More »

تم کہو تو کہوں  ۔۔۔ جاوید انور

حرف کے تار میں جتنے آنسو پروئے گئے درد ان سے فزوں تھا سنو تو کہوں تم کہو تو کہوں ظرف کی داستاں کھیتیوں کو گلہ بادلوں سے نہیں سورجوں سے بھی تھا بازووں سے بھی تھا ہل پکڑنے سے پہلے ہی جو تھک گئے کشت زرخیز پر آب نمکین جم سا گیا رقص تھم سا گیا ایڑیاں گھومتے گھومتے ...

Read More »