Home » 2019 (page 37)

Yearly Archives: 2019

دولڑکیاں وہ اور میں ۔۔۔ نسرین انجم بھٹی

آدھا جنم بیج اگر کچھ خریدا جا سکتا تھا تو وہی بکا ہوا آدھا اور ڈیوڑھی میں بیٹھ کر بتائی پوری رات جیسی زندگی اپنی شرطوں پر جی جانے والی زندگی! کہاں ملتی ہے؟ وہ برسات کے بعد دیوار میں سے جھانکتے ہوئے گھونگھے کی ست رنگی آنکھ سے آنکھ ملائے روئے جا رہی تھی شاید اْس کی بساط میں ...

Read More »

میری انگلیاں برچھی تراش رہی ہیں  ۔۔۔ ترجمہ۔ نسیم سید 

.Diana Bruce اب میری طرف دیکھو!۔ اور بتا ؤ! کہ میرے لئے میرے مستقبل کے پاس کیا ہے ؟ ہم ایک دوسرے سے جھوٹ بولتے ہیں کہ ” ہم ٹھیک ہیں ” لیکن ہماری روحوں کے کھلے ہوئے زخموں سے لہو بہہ رہا ہے ہم سب مل کے اپنے اپنے زخموں کو سینے سے لگا ئے چپ چاپ انہیں سہلا ...

Read More »

رضوان فاخر

کوئٹہ میں تین نظمیں بروری کی شام۔۔ (نوشین کمبرانڑیں جانتی ہے) بے بسی عمارتوں پہ پھیلتی رہی اور زیرِ آسمان بادلوں کے پارچوں میں زرد درو کبوتروں نے اپنے پرچھپا لیے بے بسی عمارتوں پہ پھیلتی ہوئی مرے مکاں تک آگئی میں اپنے خواب زار ساتھ لے کے چل پڑا اور بادلوں کے ساتھ زرد رو کبوتروں کے نرم نرم ...

Read More »

نوشین کمبرانڑیں

بہارِبے نم و نوروز ہی نظر آئے نظر کی شاخ پہ کھلتی کمی نظر آئے تہہِ چراغ جہاں بجھ گئے ستارے بھی وہ شہرِ باد پسِ روشنی نظر آئے دْرونِ سنگ کوئی باغ ہو اْجلتا ہْوا سرِسراب کوئی ماہ لبی نظر آئے سپاہِ خاک خراباں کی کِشت میں حیراں گْلِ مْراد کی لالہ رخی نظر آئے ہے کوئی خوابِ لطافت ...

Read More »

نوشین کمبرانڑیں

بہارِبے نم و نوروز ہی نظر آئے نظر کی شاخ پہ کھلتی کمی نظر آئے تہہِ چراغ جہاں بجھ گئے ستارے بھی وہ شہرِ باد پسِ روشنی نظر آئے دْرونِ سنگ کوئی باغ ہو اْجلتا ہْوا سرِسراب کوئی ماہ لبی نظر آئے سپاہِ خاک خراباں کی کِشت میں حیراں گْلِ مْراد کی لالہ رخی نظر آئے ہے کوئی خوابِ لطافت ...

Read More »

ہم تمہیں اورتمہارے فیصلوں کو منسوخ کرتے ہیں ۔۔۔ نسیم سید

تو تم نے ایک کٹورا تیل اور سونے کے چند سکے اب اس میز کو بھی خیرات کردیے جس کے گرد بیٹھ کے تمہارے ہی جیسے عیارتاجر عورت کے حقوق کا فیصلہ کرینگے۔!۔ تم نے آ جتک عورتوں کوریوڑ کے طرح رکھنے اورگولیاں پھانک کے آ سودگی کے لمحات کو برا بھلا گزارنے کے سواکیا کیاہے ؟ اے سعود بادشاہ ...

Read More »

غزل ۔۔۔ بدر سیماب

دلیلیں غلط تھیں ، بہانے غلط تھے محبت کے سارے فسانے غلط تھے غلط تھے شب و روز وحشت کے مارے حسیں بیخودی کے ، زمانے غلط تھے غلط سلسلہ تھا تعلق کا سارا وہ اپنے غلط تھے ، بیگانے غلط تھے سفر بھی غلط تھا ، غلط ہم سفر تھے جہاں جا کے ٹھہرے ، ٹھکانے غلط تھے غلط ...

Read More »

فروغ فرخ زاد ۔۔۔ ترجمہ :فہمیدہ ریاض

چُھوٹا ہوا گھر جانتی ہوں کہ دوراک گھر سے زندگی کی خوشی جاچکی ہے رورہاہے وہاں کوئی بچہ جس کی ماں چھوڑ کر جاچکی ہے ہر گھڑی ذہن میں دوڑتا ہے نقشِ بستر کہ ہے خالی وسرد نقش اُس ہاتھ کا جس نے ڈھالا ایک پیکر وہاں ، باغم ودرد دیکھتی ہوں کنار بخاری سایہ اُس کا ہے کم زور ...

Read More »

نظمیں ۔۔۔ محسن شکیل

شام کی سیڑھیوں پہ رک رک کر وہ ہمیں دیکھتی ہیں صدیوں سے ایک آنچل میں کچھ ستاروں کی کہکشاں ساتھ ساتھ رکھے ہوئے آئینے پار ایک حیرت کے حسن کی آنچ دے رہی ہیں وہ ایک تجرید میں سراپے کو کینوس پر اتار کر خود ہی دیکھتی جائیں ایک وحشت سے کچھ کہی’ ان سنی سی باتیں کچھ ان ...

Read More »

چار دیواری (نئی صنف) ۔۔۔۔ تمثیل حفصہ

(۱) رات آنکھیں تھیں دھند میں پاگل تیرتی پھر رہی تھیں پانی میں عکس تیرا دکھائی دیتا گر بہہ کے حیرت میں ڈوب جاتے ہم (۲) میری آنکھوں کے کالے رنگوں میں موتیا سا تمہارے ہونے کا دھند پرچھائیاں سی ہوتی ہیں یہ سمندر جو تیرے اندر ہے (۳) کٹھ پتلی کے روگ برے ہیں اوپر جانے والی ڈوروہ کبھی ...

Read More »