Home » 2016 » October (page 4)

Monthly Archives: October 2016

ٹاورصاحب ۔۔۔ ڈاکٹر سجاد احمد صدیقی

نام تو ان کا ’’تہوار علی خان‘‘ تھالیکن محلے میں سب انہیں ’’ٹاور صاحب‘‘ کے نام سے پکارتے تھے۔ جب سے ہوش سنبھالا انہیں اسی نام سے پکارتے سنا ، پھر ہم بھی انہیں اسی نام سے پکارنے لگے۔ تقسیم ہند کے بعد مہاجرین کے لُٹے قافلے جیسے جیسے اورجہاں جہاں پہنچے، وہیں آباد ہوتے گئے۔ تہوار صاحب بھی ایسے ...

Read More »

غلام بغاوت کی کہانی ۔۔۔ عابدہ رحمان

کتاب کا نام: سپارٹیکس ترجمہ: ڈاکٹر شاہ محمد مری صفحا ت: ۳۲۰ قیمت : ۴۹۵ روپے مبصر : عابدہ رحمان ——————————————– سپارٹیکس، ایک غلام ابنِ غلام کی روم میں ایک عظیم بغاوت کی داستان جسے ہاؤورڈ فاسٹ نے لکھا اور ڈاکٹر شاہ محمد مری نے ترجمہ کیا۔ ایک عظیم بغاوت جس نے سلطنت روم کو تہہ و بالا کر دیا ...

Read More »

سنگت کے بکھرے موتی ۔۔۔ عابدہ رحمان

ستمبر2016ء کہتے ہیں کہ ’ تنقیدادب کے نازک بدن پر تلواریں برساتی ہے‘ اور پھر کسی اور نے کہا ہے کہ، ناقد میں نفرت کا جذبہ زیادہ ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ اسے کسی تخلیق کی خامی تو نظر آتی ہے لیکن خوبیاں بیان کرتے ہوئے اس کی زبان دُکھتی ہے‘۔ لیکن دوستو میں نہ تو ناقد ہوں اور ...

Read More »

سمو راج ونڈ اجلاس ۔۔۔ عابدہ رحمان

سمو راج ونڈ تحریک کی جنرل باڈی کی میٹنگ 30 اگست کو شام 4بجے منعقد ہوئی ۔ میٹنگ کا ایجنڈا: آٹھ اگست کو وکلا پر ہونے والا حملہ۔ درج ذیل نقاط پر بحث ہوئی اور فیصلے ہوئے۔ ۔۱۔ شہداء کے خاندانوں سے ملاقات: میٹنگ میں یہ طے پایا کہ سمو راج ونڈ تحریک کی ممبرز کو شہدا کی فیملیز سے ...

Read More »

سنگت پوہ زانت ۔۔۔ جاوید اختر

مورخہ28 اگست2016 کو 5 بجے شام پروفیشنل اکیڈمی میں ماہانہ سنگت پوہ زانت کا انعقاد ہوا۔ اس نشست میں سامعین کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔جس میں قلا خان عصمت خروٹی، رحمت اللہ بلوچ، ڈاکٹر شاہ محمد مری، جاوید اختر، آصف خان، ڈاکٹر عطا اللہ بزنجو، فیصل احمد، عابدہ رحمن، سرور آغا ، داد شاہ، وحید زہیر، جئیند خان ...

Read More »

سنگت اکیڈمی آف سائنسز ۔۔۔ عابد میر

بلوچستان کے اہلِ قلم و اہلِ دانش پہ مشتمل علمی و ادبی تنظیم سنگت اکیڈمی آف سائنسز کی ماہانہ علمی نشست ’پوہ و زانت،28 اگست اتوار کے روز منعقد ہوئی۔ اس خصوصی نشست کو سانحہ کوئٹہ کے شہدا کے نام منسوب کیا گیا۔ یہی واحد ایجنڈہ تھا۔ اسی حوالے سے مضامین پڑھے گئے اور یہی گفت گو کامرکزی موضوع رہا۔ ...

Read More »

اولین ’’ لٹ ‘‘ کی یاد میں ۔۔۔عثمان قاضی

ہماری کوئٹہ کی بولی میں ’’لٹ‘‘ ایک عجیب و غریب لفظ ہے۔ لفظی ترجمہ یوں ناممکن ہے کہ ’’لٹ‘‘ ایک مخصوص طرز زندگی کا نام ہے۔ یہ وہ حال مست اور مال، جان اور نام سے بے پروا نوجوان ہے جو کسی ترنگ کے زیر اثر روش عام کو تیاگ کر اپنی راہ الگ بنانے کی دھن میں ہے۔ سن ...

Read More »

پروفیسر ماما عبداللہ جان جمالدینی ۔۔۔ غمخوارحیات

پروفیسر ماما عبداللہ جمالدینی ہمو پُدین آ سیخااس ہَرانا مہر وانا رُژن اٹ چندی پھل آک ترک کرسہ داسہ درخت جوڑ مسور بلکہ چندی تا بھرم تیان ماما تینٹ پُر امید ہم اسک عبداللہ جان جمالدینی ہمو چلتن ئس ہرانا دامان اٹ علم انا خزانہ غاک بے پایان تالان اسر۔ خداکے دا خزانہ غاک مون مستی ہم علم وادب ، ...

Read More »

عبداللہ جان جمالدینی زندہ رہیں گے ۔۔۔ مشتاق علی شان

بابائے بلوچی کہلانے والے بلوچستان کے ممتاز صاحبِ طرز ادیب، ترقی پسند مفکر ، خرد افروز معلم ومحقق اور انتھک مساعی پسند عبداللہ جان جمالدینی کے بارے میں یہ روایتی جملہ کہ ’’ وہ 19ستمبرکو ہم سے ہمیشہ کے لیے جدا ہو گئے ہیں اور ان کی وفات سے پیدا ہونے والاخلا کبھی پْر نہ ہو سکے گا۔‘‘ ان کے ...

Read More »

لٹ خانہ ئے لعل لڈزوشُتا ۔۔۔ محمد رفیق مغیری

زیندغہ نیلی کلے حیوانا مورسہدار جن وانسانا جوانسال ہر ساہدار رامو تئے برام چکھغی المی ایں۔مِرغ میارنیستیں۔ ہر کھسے کہ اے کوڑو یں جہانا آتکہ آنہی رایک نہ یک روچے ضرور روغی ایں۔ بھلے صد سال زیندغ بی گُڑہ دے آنہی راموتئے پیالہ ورغی ایں۔ لکھیں بادشاہ ولی او قطب و انبیا اے جہانا آتکو کوڑی واڑ تھووثی روچ پھیلو ...

Read More »