Home » 2016 » June (page 3)

Monthly Archives: June 2016

غزل ۔۔۔ وحید نور

بس یونہی آنکھ نے خواہش کی ہے ورنہ کب غم کی نمائش کی ہے کچھ دنوں اور مجھے رہنے دو درد نے دل سے سفارش کی ہے چاک داماں ہمیں رہنے دیتے آپ نے کیوں یہ نوازش کی ہے کچھ تو مٹی کا بھلا ہو جائے اس لیے ابر نے بارش کی ہے کیوں بنایا ہے مجھے ہجر نصیب ؟ ...

Read More »

غزل ۔۔۔ نادر عریض

بولے تو اچھا , برا محسوس ہو اسکی خاموشی سے کیا محسوس ہو اس طرح دیوار پر تصویر رکھ آدمی بیٹھا ہوا محسوس ہو دام منہ مانگے ملیں گے اور نقد قتل لیکن حادثہ محسوس ہو رکھ لیا اخبار پیسوں کی جگہ تاکہ بٹوا کچھ بھرا محسوس ہو دیکھنا چا ہوں اسے تو ہر کوئی میری جانب دیکھتا محسوس ہو ...

Read More »

غزل ۔۔۔ ساحر لدھیانوی

لب پہ پابندی تو ہے ، احساس پر پہرا تو ہے پھر بھی اہلِ دل کو احوالِ بشر کہنا تو ہے خونِ اعدا سے نہ ہو، خونِ شہیداں ہی سے ہو کچھ نہ کچھ اس دور میں رنگِ چمن نکھرا تو ہے اپنی غیرت بیچ ڈالیں، اپنا مسلک چھوڑدیں رہنماؤں میں بھی کچھ لوگوں کا یہ منشا تو ہے ہے ...

Read More »

تاریک راہوں میں ۔۔۔ سلمیٰ جیلانی

دھیمی موسیقی اور مدھم روشنی جھینگا ریستو ران کی سحر انگیزی میں اضافہ کر رہی تھی۔ ڈین اپنے دو ستوں ماریا اور ہینس کے ساتھ سی فوڈ کی ڈیلیکسی سے لطف اندوز ہو رہا تھا۔ یکا یک اس کی نظر جھینگوں کی پلیٹ کے ساتھ موجود ہاتھ دھونے کی سنہری بالٹی کے پانی پر مرکوز ہو گئی جس کا رنگ ...

Read More »

پارما کے بچے ۔۔۔ میکسم گورکی / صابرہ زیدی

جینیوآ میں ریلوے سٹیشن کے سامنے والے چھوٹے سے چوک میں لوگوں کا ایک بہت بڑا مجمع جمع ہو گیا تھا۔ان میں زیادہ تر مزدور تھے۔ لیکن کافی تعدا دخوب اچھی طرح کھائے پئے ، خوش پوشاک لوگوں کی بھی تھی ۔ مجمع کے سامنے میونسپلٹی کے اراکین کھڑے تھے اور ان کے سروں کے اوپر شہر کا بھاری ، ...

Read More »

خزانہ ۔۔۔ محمد جمیل اختر

میں لکھنا چاہتاہوں ، کوئی ایسا واقعہ ، کوئی ایسی کہانی کہ جس سے اندر کا غبار چھٹ جائے ۔یہ کون سا موسم ہے کہ جس سے انسان کا اندرجکڑاجاتا ہے۔ بہت پرانے مکانوں کے دروازو ں میں لگی دیمک ذرہ ذرہ کرکے ساری لکڑی کھاجاتی ہے۔ ایسے ہی اداسی انسان کو دیمک کی طرح کھاجاتی ہے۔ میں لکھناچاہتا ہو ...

Read More »

رات کی مسافر ۔۔۔ سبین علی ۔ جدہ

میرے حلق میں تمبوں کی کڑواہٹ اتری ہوئی ہے ۔ دیکھ پرچھائیں______ میری حیاتی میں سَنھ لگا کر تو یہ کیوں چاہتی کہ میں تیری چاپلوسی کروں تجھے مکھن لگاؤں اور تو بھونگوں کی طرح میرے قدموں کی مٹی تلے کھڈیں نکال لے ؟ دیکھ میں نے پہلے بھی تیری کسی ہم شکل کے سامنے اپنا من مارا تھا تو ...

Read More »

لباس ۔۔۔ مریم جہانگیر

سکینہ کا شوہر ویسا ہی تھا جیسے ان پڑھ گوار دیہاتی ہوتے ہیں.اپنے مرد ہونے کے زعم میں مبتلا اور بیوی کو چیونٹی سمجھنے والا .اسے اپنے آپ سے غرض تھی اور اپنی ضرورتوں سے.سارا دن کھیت کھلیان میں مصروف رہتا .جتا رہتا .گھر آتا تو تازی روٹی کی تلاش میں باورچی خانہ سونگھتا پھرتا.چٹکی بھر کی دیر میں ہی ...

Read More »

دوپہر ۔۔۔ میکسم گورکی / صابرہ زیدی

سورج دوپہر کے نیلے آ سمان میں پگھلا جا رہا ہے اور اپنی گرم ، قوس و قزح کے رنگوں کی شعاعیں زمین پر اور سمندر پر بکھیر رہا ہے۔ نیم خوابیدہ سمندر میں سے رنگ بدلتے ہوئے بلور کا سا کہرا اٹھ رہا ہے ۔ نیلگوں پانی فولاد کی مانند چمک رہا ہے اور نمکین پانی کی تیز بو ...

Read More »

جُوں ۔۔۔ گوہر ملک / شاہ محمد

ایک تھا جُوں۔ وہ بے شمار بچوں کے سر میں گُھستا اور اُن کا خون چوستا ۔ ایک روز وہ اس نیت سے ایک بچے کے سر سے باہر نکلا کہ کسی دوسرے بچے کے سر پر جاؤں گا ۔ راستے میں اُسے ایک مرغے نے دیکھا۔مرغے نے چونچ بڑھائی کہ کھاؤں گا۔ مگر،جوں بولا۔ ’’ایک بار مجھے نہ کھا، ...

Read More »