Home » 2014 » August (page 5)

Monthly Archives: August 2014

September 2014

Read More »

عشاق کے قافلے کا میرِکارواں، بزنجو….عابد میر

”بزنجو نے بلوچستان کو انسان دوستی سکھائی ،بلوچستان دوستی سکھائی،بلوچ دوستی سکھائی،جن لوگوں کے لئے شاہ لطیف پر درج ذیل شعر صادق آتا ہے،بزنجو ان میں حتماََ شامل ہیں: میں پنہوں کے پاو¿ں کی پلکوں جھاڑوں دھول باندی بنوں بلوچ کی ،جاو¿ں سب کچھ بھول ” بزنجو نے اُس ٹکڑے میں انسانی فلاح کا کام کیا جسے بلوچستان کہتے ہیں،اور ...

Read More »

بروری روڈ….آغا گل

بہت دنوں سے یہ خبر گشت کررہی تھی کہ شال کوٹ کے مغرب میں مٹی کے ویران بے آب و گیاہ ٹیلوں پہ انگریزوں نے شراب کی فیکٹری لگا لی ہے۔ خان قلات سے نوشکی کوئٹہ اور درہ بولان دراصل اجارہ داری پہ حاصل کیا تھا۔ مگر انہوں نے کوٹہ ( قلعہ) جسے وہ اپنے تلفظ میں کوئٹہ کہا کرتے ...

Read More »

فٹ پاتھ….نورالہدی شاہننگر چنا

کتنی عجیب بات تھی کہ بصراں نے اس ننھے سے وجودکو فٹ پاتھ پر جنم دیا تھا ۔ گھٹا ٹوپ اندھیرا اور اس پر دُور میونسپلٹی کے بلب سے آنے والی میٹالی روشنی بصراں کے وجود پر پڑرہی تھی۔ دائی کو اندھیرے میں بڑی تکلیف ہورہی تھی اور بچہ بھی پیدا ہونے کا نام ہی نہ لے رہا تھا ۔دائی ...

Read More »

پُرسہ ۔۔۔۔ حنا جمشید ساہیوال

جب اسکے ہاں چو تھی بےٹی پیدا ہوئی تو کئی لوگ اسے پُرسہ دےنے آئے۔پانچوےں بیٹی کی پیدائش پر اسکا شوہر صابر حسین بھی خوب دھاڑےں مار مار کے روےا اس لئے نہیں کہ اس کے ہاں پانچوےں بار رحمت کی موسلا دھار بارش اتنی زور سے پڑی تھی کہ سےلِ بےکراں کی طرح جو سامنے آئے بہا لے جائے ...

Read More »

دیس نہ کوئی پردیس….علی بابا ننگر چنا

سچی بات یہ ہے کہ وہ بھی چکر میںآگیا ہے۔اور پھر چکر کیوں نہ ہو؟ اب وہ بیچاری انٹرنیشنلزم کی حامی عورت اوراس کے ساتھ سماجی مصلح بھی۔بہت خوبصورت، بااخلاق ، بامروت،کندن ایسی عورت، جو سندھ ایسے پچھڑے ، پسماندہ ملک میں رہتے ہوئے بھی چین،جاپان،امریکہ ،روس،افریقہ،انڈونیشیا ، مڈل ایسٹ کے لوگوںکے لےے ہی نہیں بلکہ وائلڈ لائف کے لےے ...

Read More »

اس سے پہلے کہ ۔۔۔۔۔۔۔ امداد حسینی

اس سے پہلے کہ ہونٹ سِل جائیں اس سے پہلے کہ لفظ مر جائیں اس سے پہلے کہ آنکھ کا پانی خشک ہوجائے، ہاتھ کٹ جائیں انہیں ہاتھوں کو جوڑ کر تم سے عرض ہے ، صرف اک گذارش ہے ایک شاعر ہے ملتجی سائیں! صرف تھوڑا سا، صرف تھوڑا سا عفو اور درگذر سے کام بھی لو رات اُماوس ...

Read More »

موت کے ذمے ایک کام ۔۔۔۔ سمیح القاسم امجد اسلام امجد

کتنی صدیوں سے ہم ان مزاروں کی پوجا میں مصر وف ہیں جو بز رگوں کی تقد یس کے نام پر کچھ کرائے کے مذہب فروشوں کی روزی کا سامان ہیں بے بصر سائلوں اور بے کا رلوگوں کی پہچان ہیں اے ہوائے فنا، ساعتِ شام ہے ایک دفعہ پھر مرے درپہ دستک تودے دیکھ تیرے لےے اب مرے پاس ...

Read More »

عطا شاد ۔۔۔۔ شامیر ۔ تربت

ما مست و المستیں مہر سکراتی کپتیا دیثغاں ما بُوت چکیں جوڑ برّاں بوراناںد یثغاں ما دیذاراں ہیلیں، ٹکیں چم بے کامی تغاراں ،چغڑدی کنٹغیا دیثغاں داب و جادوجابانی بانکیں شلی ایں مستیں زال یاری نیم راہا نماشی بیغاد یثغاں ما وفا انشثیا دیثغاں عطا شاد! آں کہ تہ دیثہ نہ خثہ ما بھوگثو دِہ دیثغاں

Read More »

شوق.. زینہ بہ زینہ ۔۔۔ ثروت زہرا

کیا؟ ساتویں آسمان تو قوس و قزع کی سمت راستہ نکلتا ہے جہاں خواب کی پھوار سے زمین…….. سینچی جارہی ہے اعتراف زدہ بادلوں کے سفید گالوں پر پیر دھنسے جارہے ہیں امکان کے کدال سے گودی کی جارہی ہیں جذب کی کھاد سے کیا ریاں پاٹی جارہی ہیں یکایک کدال کے ماتھے پہ موت کا پسینہ شوق زینہ بہ ...

Read More »