Home » 2014 (page 27)

Yearly Archives: 2014

سائنس اور ادب۔۔۔۔۔۔۔عمران اختر

سائنس اور ادب ہماری زندگی میں رابطے کا مشترکہ تصور پیش کرتے ہیں جبکہ سائنس اور ادب کے یہ مشترکہ تصورات ہماری زندگی کو نئے معنی اور مفاہیم بہم پہنچانے کا سبب بھی بن رہے ہےں۔ اس ضمن میں یہ اقتباس ملاحظہ ہو: تجربہ ، جذبات اور رحجانات سے بنتا ہے۔ جذبات ہی وہ محرک ہےں جو جسمانی تبدیلیوں میں ...

Read More »

گیبریل گارسیامارکیز۔۔۔۔۔۔۔غلام شبیر۔ جھنگ

شاید اسی وجہ سے اُس کے ساتھی اُسے بُوڑھا آدمی کہہ کر چھیڑتے اور اُس کا تمسخر اُڑاتے ۔اس کے باوجود یہ حساس ادیب اور مستقبل کا زیرک تخلیق کارنہایت تحمل سے دوستوں کی کج رائی پر مبنی سب کچھ سنتا اور یہ سب باتیں خندہءاستہزا میں اُڑ ا دیتا اور کبھی دل بُرا نہ کرتا۔1947میں اپنے والدین کی خواہشات ...

Read More »

دھوپ۔۔۔۔۔۔۔شاہ محمد مری

فہمیدہ دراصل نظم کی شاعرہ ہے۔ نظم مجھے ویسے ہی بہت پسند ہے۔ اور جب مغزل و مغنی و رواں نظم فہمیدہ کے جادوئی دماغ سے تخلیق ہو رہی ہو تو بات ہی کچھ اور ہوجاتی ہے۔ معنویت سے بھرپور ، بلاغت سے سرفراز۔وہ شاعری سنانے سے قبل ہی انتباہ کرتی ہے کہ” غزلیں وزلیں نہیں کہتی ہوں میں۔ کچھ ...

Read More »

پختونخوا کی خواتین کے نام۔۔۔۔۔۔۔فصیح الدین

حا لی نے کہا تھا اے ما¶،بہنو، بیٹیودُنیا کی زینت تم سے ہے ، قوموں کی عزت تم سے ہے ۔ سچ ۔زاہدہ خاتون شیروانیہ (ز۔خ۔ش)نے رسالہ ”عصمت “کے اکتوبر 1912ءمیں دعویٰ کیا اے فخرِ قوم بہنو ، عصمت شعار بہنو مردوں کی ہو ازل سے تم غمگسار بہنو یہ بھی سچ۔سوال یہ ہے کہ حالی کا فرمانا اگر مستند ...

Read More »

کیوبا کا سفرنامہ۔۔۔۔۔۔۔فیض احمد فیض

انہیں جنگی تربیت کے لےے ہسپانیہ کے ایک آزمودہ فوجی افسر کرنل البرٹو کی خدمات بھی حاصل ہوگئیں جو فرانکو کی بغاوت کے دوران ہسپانوی جمہوری دستوں کی کمان کرچکے تھے ۔ میں نے ہوانا کے مضافات میں ایک بہت دلچسپ سہ پہر اُن صاحب کے ساتھ گزاری ہے۔لحیم شحیم جثہ، سرخ سفید رنگ، چگی ڈاڑھی، عقابی آنکھیں ۔ یوں ...

Read More »

تخیل اور تخلیق کا لازوال رشتہ۔۔۔۔۔۔۔آصف جلیل احمد ۔مہاراشٹرانڈیا

کسی معروف نقاد کا یہ قول ہے کہ ”شعر وادب تفسیر زندگی بھی ہے اورتصویر زندگی بھی“ ۔ادب کے متعلق دو نظرئیے ہیں :ایک ادب برائے ادب اور دوسرا اد ب برائے زندگی ۔ پہلانظریہ ادب کو محض روحانی مسرت اور تفریح طبع کاذریعہ قرار دیتا ہے۔اس نظریہ کے حامی ادب کا خارجی زندگی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں چاہتے ...

Read More »

July 2014

Read More »

راستہ صاف ہوگیا کیا؟

وقار، افتخار، عجز، تفکر، نظریہ، ایمان، استقلال، راست گوئی، اعتبار، وطن دوستی ،عہد پالی، بہادری اور عوامی یقین و اعتمادکا مجموعہ بوڑھا ،مر گیا۔اس نے بہت بڑی قیمت ادا کرکرکے یہ اوصاف برقرار رکھے تھے۔ سلیمان کوہ کی پوری لڑی نے اُس کے لےے برپاماتم کو برحق کہا، سُتکغیں شہر( ماوند) سے لے کر شہرِ سوختہ (ایرانی بلوچستان)تک بلوچ عوام ...

Read More »

کِس کِس کو ۔۔۔۔ بلوچی تخلیق: گل خان نصیر ۔۔۔۔۔ اردو ترجمہ: گل خان نصیر

اے دل نادان! میں کِس کِس کو یاد کروں کِن کِن جوانمردوں کے نُوحے کہوں اور کِن کِن کے لےے آنسو بہاﺅں وادیوں میں جہاں بھی میں نظر ڈالتا ہوں تو مجھے کوّے ، گِدّھ اور لوٹ مار کرنے والے شکاری ہی نظر آتے ہیں جہاں جہاں بھی میں جاتا ہوں اور جس کِسی سے بھی بات چھیڑتا ہوں وہ ...

Read More »

اظہار کا بوجھ ۔۔۔۔۔۔ شفقت علی عاصمی

انا پرست ! حاکم! کڑیل! مضبوط کندھوں کو کب گوارا ہے! ناری کی انتھک محنت کے اظہار کا بوجھ

Read More »