Home » قصہ (page 28)

قصہ

August, 2016

  • 13 August

    لی شوئی کی گلیوں میں ۔۔۔ سلمیٰ جیلانی ۔ نیو زی لینڈ

    لی شوئی کی گلی کے آخری سرے پر اس کٹیا نما مکان میں کوئلے کی پرانی انگیٹھی سے دھواں لہراتا ہوا ٹوٹے دروازے کی درزوں سے نکل کر باہر آرہا تھا۔ خاموشی سے اپنے لکڑی کے تختوں سے بنے پلنگ نما تخت پرلیٹے ہوئے لیو ڑینگ نے سوچا ” مارچ ختم ہونے کو آیا، لیکن سردی کم ہونے کا نام ...

  • 13 August

    کرشمہ سازی ۔۔۔ مریم جہانگیر

    میرے چہرے پہ زندگی نے اتنے تھپڑ مارے ہیں کہ اگر میں سالہا سال آئینے میں اپنا عکس کھوجتی رہوں تب بھی اپنی اصل شکل دیکھ نہیں سکتی ۔ وہ شکل جو میں نے شیرخوارگی میں خد و خال میں مختلف تبدیلیوں کے بعد آخر کار اپنائی تھی ۔ اب اس شکل پہ بھی صدیوں کی مسافت کے اثرات نظر ...

  • 13 August

    روشنی ۔۔۔ ڈاکٹر عقیلہ بشیر

    دیکھو! دیکھو! وہ سورج کی آخری کرن بھی پہاڑ کے پیچھے چھپ گئی ’ٹونی‘ نے اپنی پونی ٹیل ہلاتے ہوئے اور چپڑ چپڑ چیونگم چباتے ہوئے ’فری‘ سے کہا اور گھر جانے سے پہلے آخری نظر یوکلپٹس کے درخت پر ڈالی۔ خوبصورت سفید تنے اور چمکیلے پتوں والا یہ درخت ہمیشہ کی طرح اُسے خدا حافظ کہتا ہوا محسوس ہوا۔ ...

  • 13 August

    روباہ ۔۔۔ گراز یا ڈیلیڈا / مسرور شاد

    مئی ءِ گرم و دراجیں روچ ات انت و انکل ٹامس یک رندے پدا گوستگیں سالانی ۔۔۔۔۔۔ دہ سال ساری ءِ وڑا وتی گس ءِ دیم ءِ پچیں جاگہا نِشت ات۔ آنہی لوغ کوھہ بُن ءِ سیاہیں گسانی رد ءِ گڈی گس ات۔ بہارگاہا چونا وتی دلبریں شررنگی تالان کرت ات۔ آنزوریں پیر مرد کہ وتی سیاہیں کچک وزردیں پشی ...

  • 13 August

    گدھ ۔۔۔ کائنات آرزو

    سڑک کے اس پار بہت سی دکانیں تھیں ۔ سبزی اور پھل کی ریڑھیاں بھی دونوں اطراف سجالی گئی تھیں۔ ابھی ساری دکانیں کھلنی شروع ہوئی تھیں ۔ یہاں کے لوگ راتوں کو دیرتک جاگنے اور دن کو دیر سے اُٹھنے کے عادی تھے۔ اس لیے دس گیارہ بجے ہی دکانیں کھلنی شروع ہوجاتیں۔ دکانوں کے شٹر وں کے کھلنے ...

  • 13 August

    پروٹوکول ۔۔۔ رزاق مہر/ جاوید شیخ

    بند کمرہ میں پارٹی کا اجلاس جاری ہے۔ یہ اجلاس پارٹی کے اندر ڈسپلن قائم رکھنے اور ناراض کارکنان کی شکایات کے ازالے کی خاطر بلوایا گیا ہے۔ کارکنان کو شکایت ہے کہ ممبر حضرات ان کے حصے کا کوٹا بھی خود کھاجاتے ہیں۔ دو جواب، لو جواب جیسی کشمکش نے ماحول کو انتہائی تکراری بنا دیا ہے۔ معاملے کی ...

  • 13 August

    لاپ پُرّیں ننک ۔۔۔ ذوالفقار علی زلفی

    دریا گْج و گَپ اَت…باریں چنچو وھدانی زھر ا تیابئے سرا کشّگ ءَ ات…بوت کنت دل کہر ات , پیسرا چہ تیابا شدیگ اتکگ انت مروچاں ازگار پیداک انت…ستار ئے چمّ گجّانی سرا اِت انت , زھرناکیں گورم کاینت , پرش انت , پدا کاینت , پرش انت۔۔۔. “دریا ھم منی رنگا گوں وتا زھر انت” ستار ا دلاگوئشت۔۔۔سنگے چست ...

  • 13 August

    پرچھائیں ۔۔۔ نسترن احسن فتیحی

    صبا نے راستے پر چلتے چلتے اپنی پرچھائی کودیکھا، کتنا بھی تیز قدم بڑھا لے وہ اس کے آگے ہی رہیگی ۔۔۔ حقیر،بونی ،بیہودہ پرچھائیں، اسے اسکی کم مائیگی کا احساس کرانے کے لئے وہ اسکے سامنے رہ کر منہ چڑھاتی رہتی ہے 150 لیکن کبھی جب پیچھے جاتی ہے نظروں سے اوجھل ہو جاتی ہے تو اپنا قد اتنا ...

July, 2016

  • 5 July

    کہانی کار ۔۔۔ شہباز اکبر الفت

    آئل پینٹ میں بنی وہ تصویر دو حصوں پر مشتمل تھی، ایک حصے میں ریستوران کا منظر تھا جہاں ایک چہرے مہرے سے متمول نظر آنے والے شخص کے سامنے انواع و اقسام کے کھانوں سے بھری میز موجود تھی جبکہ دوسرے حصے میں ایک بوڑھی عورت گھر کے کچے صحن میں چولہے پر روٹیاں پکاتے ہوئے ایک ہاتھ سے ...

  • 5 July

    دوا۔۔۔ لوہسون / شان گل

    خزاں کی رات تھی ۔ چاند ڈوب چکا تھا مگر سورج نکلنے میں ابھی دیر تھی ۔ آسمان پر ایک نیلگوں سی روشنی پھیل رہی تھی ۔ چند چمگاڈروں کے سوا بقیہ رات خوابیدہ تھی ۔ بوڑھا چوآن بستر سے اٹھ بیٹھا ۔ اس نے بتی جلائی تو چائے خانے کے دو کمروں میں ہلکی سی روشنی پھیل گئی ۔ ...