Home » قصہ (page 27)

قصہ

October, 2016

  • 17 October

    دیوی ۔۔۔ فرحین جمال

    یہ وہ سمے تھا جب رات اور سویرا آخری بار گلے مل رہے تھے .رات نے آخری کروٹ لی اور صبح ایک کنواری کنیا کی طرح انگڑائی لے کر بیدار ہونے کو تھی .افق کے اس پار ہلکی ہلکی سرخی نمودار ہو رہی تھی اور رات کی سیاہ چادر دن کے سر پر سے سرک چکی تھی . دیوی نے ...

  • 17 October

    ٹاورصاحب ۔۔۔ ڈاکٹر سجاد احمد صدیقی

    نام تو ان کا ’’تہوار علی خان‘‘ تھالیکن محلے میں سب انہیں ’’ٹاور صاحب‘‘ کے نام سے پکارتے تھے۔ جب سے ہوش سنبھالا انہیں اسی نام سے پکارتے سنا ، پھر ہم بھی انہیں اسی نام سے پکارنے لگے۔ تقسیم ہند کے بعد مہاجرین کے لُٹے قافلے جیسے جیسے اورجہاں جہاں پہنچے، وہیں آباد ہوتے گئے۔ تہوار صاحب بھی ایسے ...

September, 2016

  • 9 September

    وقت سے مسابقت ۔۔۔ فرحین جمال ۔ بیلجیم

    وہ سرپٹ بھاگے جا رہا تھا .ایک لمبی سڑک تھی جو ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی ، پاؤں من من کے ہو چکے تھے ،کپڑے گرد و غبار سے اٹے ہوئے اس کے جسم سے جھول رہے تھے ، صبح جو قمیص سفید تھی ،اس وقت سیاہی مائل مٹیالا رنگ دھار چکی تھی ، ھوا کے ...

  • 9 September

    میلی چادر ۔۔۔۔ عابدہ رحمان

    سکو ل جانے کے لیے جیسے ہی وہ گلی سے گزر کر میدان میں نکل آئی ، اسے پھر وہی خبط الحواس بڑھیا نظر آئی جس کے بال بکھرے ہوئے تھے ، چہرے پر زردی چھائی ہوئی تھی کہ جیسے اس نے کئی دن سے کچھ نہ کھایا ہو یا پھر وہ بیمار ہو۔ اس کے دونوں آستین کہنیوں کے ...

  • 9 September

    افسانچے ۔۔۔ آلوک کمار ساتپوتے

    نیلامی کسی دیہات میں تین آدمی ’’الف‘‘، ’’ب‘‘ اور’’ج‘‘ رہاکرتے تھے، جو ترتیب وار اونچے طبقے، درمیانی طبقے اور نچلے طبقے سے تھے۔ تینوں نے ہی الگ الگ سرکاری قرض لے رکھاتھا۔ قسطیں نہ پٹنے پر ایک بار اس دیہات میں وصولی افسروں کادورہ ہوا۔ سب سے پہلے وہ ’’الف‘‘ کے گھر پہنچے۔ وہاں وہ مرغے کی ٹانگے کھینچتے اور ...

  • 9 September

    آدم خان ۔۔۔ ظفرمعراج

    آدم خان نے جب مسجد بنانے کا ارادہ ظاہر کیا تو مولوی غلام نبی نے اس کا بھرپور خیر مقدم کیا ۔ مگر علاقے میں دوسری مسجد کا سنگ بنیاد اتنی دوری پہ رکھا جہاں پہلی مسجد کی آذان کی آواز گم ہوجاتی تھی ۔ بقول اس کے ، یہاں شہر کا ماحول نہیں ہونا چاہیے۔ اور آدم خان بھی ...

  • 9 September

    منی چپلانی درد ۔۔۔ ڈاکٹر سمی پروازؔ

    ’’راشنئے گِر گا دُرستیں زر لکُ و تُرک بوت انت، چو ں کنیں دیمے ماہا الم ءَ تئی واستہ من چپل گداں ‘‘ ہر رندے وڈا منی جندا چہ پیسر منی ابا ءَ گوں من گشنت۔ ’’ ہو ابا شرّ۔۔۔۔۔۔‘‘ منی دپا چہ دراتک ۔من دیست منی ابائے چمانی توکا گُشے گریبی و تنگدستی ءِ تہاری آ یک دگے بے ...

  • 9 September

    ننگا آسمان ۔۔۔ شیام جے / ننگر چنا

    چرچ گیٹ کی طرف جانے والی لوکل ٹرین۔ راستہ کے قریب، مسافروں کی روزمرہ کی بھنبھناہٹ بند کرادینے والی چیخ۔ ” پک۔ پاکٹ!”۔۔۔ اور شور کا بڑھ جانا۔ اس گاڑی میں روزانہ سفر کرنے والے مسافروں کو پتہ تھا کہ دودن پہلے کسی غریب کلرک نے اپنا بٹوا نکلوایا تھا۔ بیٹھے ، کھڑے ہوگئے ، کھڑے ہوؤں نے ایڑیاں اوپر ...

  • 9 September

    WHEN THE EARTH OPENED ITS LAST WRATH —-  Fakhar Zaman

        The days were very cold. The sun had disappeared and had touched the equinox of winters. The people at this planet didn’t know about the past. As the sun had passed from the equinox of Ram and Aquarius, the people had forgotten everything. The past had buried in past. They only had an idea that they had been brought ...

August, 2016

  • 13 August

    گھرلُٹ جانا ۔۔۔ یار محمد چانڈیہ/ ننگر چنا

    پورے گاؤں میں افراتفری مچ گئی۔ ’’ آدمی تو بڑا سُورما تھا، اُس کی غیرت اچانک کیوں نودوگیارہ ہوگئی !‘‘ ’’ کون کہتا ہے کہ سُورما اور نرکابچہ تھا …. شروع سے ہی ایسا بے غیرت تھا ….! بچپن سے ہی ہجوموں کا لونڈاتھا۔ بڑا ہواتوتیس مار خاں بن گیا ….!!‘‘ ’’ پتہ نہیں اُس میں یہ غیرت کیسے پیداہوئی ...