Home » قصہ (page 10)

قصہ

May, 2020

  • 5 May

    عرش منور مِلیاں  بانگاں ۔۔۔ مصباح نوید

    گندھے  مٹھی بھر  آٹے کو ہتھیلی پر جمایا۔ انگلیوں کی جنبش اور ہتھیلی کی رگڑ سے گولائی میں لا کر چکلے پر پٹخ دیا۔ بیلن سے اُس کے کس بل سیدھے کئے۔ چپاتی کو ہاتھ سے پھیلا کر جلتے توے پر پھینکا۔ روٹیاں بناتی جینا جیسے اشاروں میں اپنی حیاتی بیان کر رہی تھی۔ توے کے سیک کو ناکافی جان ...

  • 5 May

    رادھا آج کھانا نہیں پکائے گی ۔۔۔ پوربی باسو

    صبح رات کے آخری کونے پر معلق ہے۔ نسیمِ سحر آہستہ خرامی کے ساتھ طلوع ہوتی صبح کے گرد منڈلا رہی ہے۔ بستر پر نیم دراز رادھا شیفالی کے سفید اور نارنجی پھولوں کی خوشبو سانسوں میں بسا رہی ہے۔ گزرنے والی رات معمول کے خلاف پُر سکون رہی ہے— شوہر، ساس اور نند کے مسلسل جھگڑوں سے آزاد۔ اُس ...

April, 2020

  • 2 April

    نِل بائی ماؤتھ ۔۔۔ نجمہ عثمان 

              بیڈ نمبر پندرہ کی مریضہ کی دائیں ٹانگ پلاسٹر میں جکڑی ہوئی تھی۔ ستر پچھتر کے لگ بھگ عمر۔ ہشاش بشاش گول چہرہ۔ کٹے ہوئے بال۔ آنکھوں پر موٹی فریم کا چشمہ۔ آواز میں کرارہ پن اور بھرپور زندگی۔ اس کے ارد گرد کافی لوگ بیٹھے ہوئے تھے۔ وہیل چیر میں بیٹھا ہوا شخص جو سب کی گفتگو خاموشی ...

  • 2 April

    پہلی ادائیگی ۔۔۔ شاہ محمد مری

    ۔1917کا اکتوبر بڑا طوفانی تھا، آسمان سلیٹی رنگ کا تھا۔ ہوا کے جھکڑ سمولنی انسٹی ٹیوٹ کے باغ کے درختوں کو زور زور سے ہلا ڈالتے تھے۔ اور عمارت کے اندر وسیع وعریض راہداریوں اور مختصر فرنیچر والے ہال میں اس زور شور سے کام ہورہا تھا جس کی مثال دنیا نے نہ دیکھی تھی۔            اقتدار دو روز قبل ...

March, 2020

  • 20 March

    خوش بخت۔۔ سیما پیروز

    وہ شاید گہری نیند میں تھی۔ اماں اسے آوازیں دے رہی تھیں۔ ”خوش بخت“ بیٹی اٹھ جاؤ، نماز قضا ہوجائے گی۔“ اس نے اٹھنا چاہا، کروٹ بدلنی چاہی لیکن وہ بہت گہری نیند میں تھی۔ گیتی کہیں دُور سے پکاری، ”اپیا اٹھو نہ! یونی ورسٹی نہیں جانا، دیر ہو رہی ہے۔“ ابا میاں کی مہربان آواز سماعت سے ٹکرائی، ”خوش ...

  • 20 March

    گواہی ۔۔۔ ڈاکٹر منزہ مبین

                    ایسا معلوم ہوتا ہے زمین گھوم رہی ہے اور مجھے بھی ساتھ ساتھ گھما رہی ہے یوں ں ں ں۔۔۔۔۔۔میں اڑ رہا ہوں ہوا میں اوپر،اور اوپر۔۔۔۔ مجھے دیکھو میں آسمان کی طرف جا رہا ہوں۔ماں!!مجھے پکڑو،زور سے پکڑو۔۔۔۔ماں مجھے جانے نہ دینا۔۔۔۔ مجھ کوتھام لو ماں۔۔۔۔۔۔                 ابے رک جا!!اتنی سمع خراشی،تجھے تو میں ایسا پکڑوں گی کہ ...

  • 20 March

    مہرستان سے ایک داستان ۔۔۔ نواز مری

                    روایت ہے کہ انگریزوں کے زمانے میں ایک گاؤں میں کچھ لوگ مہاجرت کر کے آئے تھے۔ کہاجاتا ہے کہ شاید وہ اپنے آبائی گاؤں سے کسی جنگی مسئلے پہ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔ جتنے لوگ آئے تھے وہ سب ایک ہی قبیلے سے یا پھر ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے تھے، جو کہ ...

  • 20 March

    دائرے میں گھومتی زندگی ۔۔۔ زرغونہ خالد

                    جلدی اٹھو سمیر میں نے ناشتہ بنا دیا ہے ٹھنڈا ہو رہا ہے۔فریحہ کو بھی اُٹھاؤ دوپہر کے ایک بج رہے ہیں۔ امی زور زور سے دروازہ بجاتی رہیں اور بولتی رہیں۔ ۔1              سمیر کی شادی ہوئے آج تیسرا دن تھا۔ بہت خوش تھے سب گھر والے۔سمیر زاہد اور فہمیدہ کا اکلوتا بیٹا تھا۔ بہت لاڈ پیار سے ماں ...

  • 20 March

    تین لڑکے ۔۔۔ ویراپانووا/شاہ محمد مری      

                    عالیشان گھر کے گیٹ پہ تین لڑکے کھڑے ہیں۔ مارس کے میدان کے کونے پہ واقع یہ کوٹھی ان پرانی حویلیوں میں سے تھی جن کی دیوار یں زرد اور ستون سفید رنگ کے تھے۔ یہ اگست کا گرم دن تھا۔ تعطیلات اور تتلیاں پکڑنے کا آخری ہفتہ تھا۔ یہ بہت اچھی گرمیاں تھیں مگر افسوس کہ اب ختم ...

  • 20 March

    پنّو تھیئی ۔۔۔ بلقیس ظفیر الحسن

                    سیاہ سے زیادہ سیاہ فام پنو تھئی شادی کے آٹھ برسوں کے اندر یکے بعد دیگرے چار بچوں کو جنم دینے کے باوجود ہٹی کٹی جاذبِ نظر عورت ہے۔ اس کے بچے اس سے بھی زیادہ کالے نکلے۔ اتنے کہ کوئی چاہے تو ان کی جلد رگڑ کے ماتھے پر بندی لگا لے۔ گلیوں میں دوڑتے پھرتے انھیں دیکھو ...