Home » Javed Iqbal (page 10)

Javed Iqbal

غزل ۔۔۔ وہاب شوہاز

رفتہ   رفتہ بدل رہا ہے سب دائرے سے نکل رہا ہے سب   روشنی کی بھی اپنی قیمت ہے رات  کے  ساتھ  جل رہا ہے سب   بادلوں   میں   شراب  ہو  جیسے سب ہے بگڑا سنبھل رہا ہے سب   پانیوں   میں   جنم  ہوا  سب کا پانیوں   میں   پگھل رہا ہے سب   تیری دنیا میں   ...

Read More »

خالق داد وفا

گیش کتگ دوستءِ زھیراں راہ و راہچاری نہ انت کپتگان من ماں نپاداں شہر و بازاری نہ انت عشق شیدا بوتگاں من درد ئے پنڈوکیں پکیر نوں تماہاں کپتگاں من پگر و بیچاری نہ انت سملیں دوستے جتائی ءَ چہ پد بے وارثاں کس نزانتیں نوں من ءَ رءَ واریاں واری نہ انت عہدے ءَ ملکِ قلات ءَ بادشاہی ات ...

Read More »

پیاری ماں کی یاد میں ۔۔۔  محمود درویش

مجھے؛ میری ماں کے ہاتھ کی پکی روٹی کی یاد تڑپاتی ہے اور؛ ماں کے تیار کیے قہوے کی مہک آتی ہے ماں کا شفقت بھرا لمس مجھے اپنے وجود پر پچکارتا محسوس ہوتا ہے ماں کی یاد میں ہر دن میرے اندر میرا بچپن بڑا ہو رہا ہے مجھے؛ اپنی زندگی سے عشق ہے کیونکہ میں مر کر اپنی ...

Read More »

کون سادن ہے۔ !!! ۔۔۔   افضل مراد

ایک تپش اک لْو کا عالم لیکن مجھ میں ہْو کاعالم   اپنا بکسہ لے کر چوک کے بڑے ہجوم میں گھوم رہا ہوں بھوکا پیاسا جھوم رہا ہوں   کوئی مجھ کو دیکھ رہا نہ پوچھ رہا ہے اور نہ مجھ کو سْوجھ رہا ہے میری جانب دیکھنے والا کوئی نہیں۔۔۔۔! میرا دکھڑاسننے والا کوئی نہیں   ایک ہجوم ...

Read More »

دھارا ۔۔۔ سعیدہ گزدر

موٹر شہرسے نکلی تو اس نے سیٹ کی پُشت سے سر ٹکادیا اور شیشہ کھول کر ایک گہرا سانس لیا۔ برسات کی ہوا کومل اور ٹھنڈی تھی۔ وہ کھڑکی سے سر نکال کر باہر دیکھنے لگی۔ دُور دُور تک سبزے کا چھڑکاؤسا کیا ہوا لگتا تھا۔ کہیں گہرا سبز،کہیں دھانی، کہیں گھنا اور دبیز، کہیں چھدرا چھدرا جیسے بچے کھچے ...

Read More »

عبداللہ مصلی ۔۔۔ مصباح نوید

نگو سرگی ویلے مسجد کے کھلے صحن میں جھاڑو دیتی تھی۔نمازیوں کی آمد سے پہلے ہی سٹک جاتی۔نماز فجر کے بعد کمی کمینوں کے بچے ہی  مسجد سے ملحق مدرسے کے صحن میں جمع ہوتے تھے_  جو چنگا چوکھا کھاتے بلکہ کھاتے ہی چلے جاتے تھے، جن کی تھالیاں بھی کمی دھوتے تھے، ان نکمے  گھروں میں  مولوی صاحب بذات ...

Read More »

چھاؤں ۔۔۔ فرزانہ خدرزئی

شغلہ کی بے چینی بڑھتی جا رہی تھی۔کافی دنوں سے یہ صورت حال تھی کہ کسی صورت چین نہیں تھا۔جسم میں چیونٹیاں سی رینگنے لگتیں۔عجیب سی انہونی کیفیت طاری تھی پھر سر درد،جسم کا درد،بھاری پن ایسی صورت حال میں کوئی چین نہیں تھا۔ جسم کے تناؤ اور سر میں شدید درد۔۔۔۔اسے شدید طلب ہو رہی تھی۔خشک ہونٹوں پر زبان ...

Read More »

دائرہ ۔۔۔ جاوید صدیقی

پتہ نہیں کب یہ بات میرے ذہن میں آئی تھی کہ ہم سب دائروں میں رہتے ہیں۔یہ دنیا ایک دائرہ ہے جس کے اندر اور بہت سے دائرے ہیں۔سماج کا دائرہ، سیاست کا دائرہ، مذہب کا دائرہ،رشتوں کا دائرہ،یہ ساری زندگی ہی ایک دائرہ ہے۔ زندگی کادائرہ یا گھیرا یا حلقہ یا حصار ہما را بنایا ہوا نہیں ہوتا یہ ...

Read More »

ہسٹاریکل میٹریلزم ۔۔۔ ڈاکٹر شاہ محمد مری  

سماج کی تاریخ عوام بناتے ہیں۔ خود تاریخ کچھ نہیں کرتی کوئی بڑی دولت اُس کے قبضے میں نہیں ہے۔  یہ کوئی جنگیں نہیں لڑتی۔ تاریخ کچھ نہیں،یہ آدمی ہے جس سے تاریخ بنتی چلتی ہے، اصلی زندہ آدمی یہ سب کچھ کرتا ہے۔ آدمی کے پاس دولت ہوتی ہے، آدمی جنگیں لڑتا ہے۔ تاریخ کچھ نہیں ما سوائے اپنے ...

Read More »

مزدور عورت ۔۔۔ کروپسکایا

چنانچہ پورے ملک میں ہر جگہ عورت مزدور کی حالت انتہائی سخت ہے، اس لیے کہ وہ اُسی کچھ میں مبتلا ہے جس میں مرد مزدور مبتلا ہے۔ مرد مزدور کی طرح وہ بھی بغیر وقفے کے کام کرتی ہے، غربت جھیلتی ہے، اور مرد مزدور ہی کی طرح، وہ سماج کے اس طبقے سے تعلق رکھتی ہے جو کہ ...

Read More »