غزل

کیا پوچھو ہو:“کون ہو آپ؟“

”آپ ہمارے مائی باپ!“۔

 

پھانسی پہ چڑھانا ہے کیا؟

لیتے ہو جو گردن کی ناپ!۔

 

ناچوں میں بھی ٹانڈؤ ناچ،

دینا تو مڑدنگ کی تھاپ!۔

 

آپ کریں جو پاپ وہ پْن،

ہم جو کریں وہ پْن ہے پاپ!۔

 

پاگل ہیں انہیں بکنے دو،

بکتے ہیں جو اناپ شناپ!۔

 

گوٹھ ہیں یہ انسانوں کے،

سْرجانی، کاٹھوڑ، گڈاپ!۔

 

پر تو سب کے کاٹ دیے،

کٹ نہ سکی پر اْن کی چاپ!۔

 

چھینٹ پہ خون کے چھینٹے ہیں،

دھونے سے نہ دھلے گی چھاپ!

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*