راکھ

 

تخلیق کائنات کی پہلی رات
تم نے سفید کپڑے پہنے تھے یا سیاہ
نہیں معلوم
بس اتنا یاد ہے
میری راکھ سے محشر کی بو آ رہی تھی
اور غزل کی نبض
خوشگوار درد کی مانند
زبان کی جلد کے نیچے، ورم کررہی تھی
اور گھڑی کی سوئی
ازل سے آدھ گھنٹے بعد کا
پتہ دے رہی تھی
موت کی پہلی رات
تم نے سفید کپڑے پہنے تھے یا سیاہ؟
میری راکھ کو
کچھ بھی یاد نہیں!
اور گھڑی کی سوئی
ابد سے پونے گھنٹے پہلے کا
پتہ دے رہی تھی

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*