سچ بولو گے؟۔۔۔۔

 

انسانوں کے بھیس میں بیٹھے
وحشی کو وحشی بولو گے۔۔۔۔
کٹ جاؤ گے مر جاؤ گے
دیواروں میں چنواؤ گے
زندانوں میں جل جاؤ گے
سچ بولو گے؟ مر جاؤ گے
بیچ سڑک میں آ کر کوئی
چند پیسوں کی اک گولی سے
چھین کے سانسیں لے جائے گا
جرم وہ کر کے بچ جائے گا
اور عدالت کے دروازے
کھٹکاؤ گے۔۔۔۔ پس جاؤ گے

سچ بولو گے؟ مر جاؤ گے
روٹی پانی گھر کی قیمت
ہاتھ میں لے کے کشکول اپنا
حق کی بھیک بھکاری بن کر
مانگتے مانگتے تھک جاؤ گے
کیا پاؤ گے؟؟؟
سچ بولو گے؟؟؟ مر جاؤ گے
قاتل۔ بیٹھے جشن منائے
اور مظلوم کا نوحہ؟
کوئی سن نہ پائے۔۔۔۔
ظلم کے آگے ڈٹ جاؤ گے؟؟؟
سچ بولو گے؟؟؟ مر جاؤ گے۔۔۔۔۔
دین دھرم کی باتیں کرتے
سب کے آئینے ہیں دھندلے
سب اسٹیج کے ہیں کیریکٹر
کس کردار کو جھٹلاو گے؟؟؟
سچ بولو گے؟؟؟ مر جاؤ گے
اور حوا کی۔ بیٹی کوئی
جب ناموس کی۔ خاطر اپنی
مر جاتی ہے لٹ جاتی ہے
ہر ماں چپ کی چادر اوڑھے ڈر جاتی ہے
سچ بولو گے؟؟؟؟ لٹ جاؤ گے
مر جاؤ گے۔۔۔
خاموشی کے مارے لوگو
اپنے آپ سے ہارے لوگو
چپ ہی سادھو۔۔۔۔ چپ ہی سادھو!!!!۔

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*