مسرت

اٹھارویں صدی کا جام ( درک) محبوبہ کو دیکھ کر:

موژیں دل منی باغ بیثا
یک شاخا ہزار شاخ بیثا
ہر شاخا وتی گل بیثا
گلاں تازغیں رنگ بیثا

میرا موجی دل باغ باغ ہوگیا
ہر شاخ کے ہزار شاخ ہوگئے
ہر شاخ کا اپنا پھول ہوگیا
پھول تازہ رنگوں کے ہوگئے

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*