” اب مجھے یقین آیا گیا ہے، ماں !! ” لڑکی نے اپنی ماں سے کہا اور اس کے آنسو پھوٹ پڑے، ” خدا سچ میں موجود ہے اور وہ مجسم محبت ہے۔۔ ”
” تمہیں اتنا یقین کیونکر ہے ؟ ”
” میں نے اسے دیکھا ہے اور اس نے مجھ سے فردوس بریں سے بات کی ہے۔۔ یہ کائنات کی سب سے خوبصورت جگہ ہے۔۔ ”
لڑکی نے اتنے تیقن اور جوشیلے انداز میں کہا کہ اس کی ماں اس کے علاؤہ اور کچھ نہ کر سکی، اس نے وہ چاقو اس میں گھونپ دیا جس سے وہ پیاز کاٹ رہی تھی۔۔
لڑکی ابھی بہت کم عمر تھی اور اس سے کوئی گناہ سر زد نہیں ہوا تھا۔۔ لیکن اس کی زندگی اتنی بدحال تھی کہ وہ سڑکوں پر بھیک مانگتی تھی۔۔۔ اور کچھ ہی عرصے بعد، یقیناً، اس نے اپنا جسم بیچنا شروع کر دینا تھا۔۔ اور تب شاندار جنت اور اس کے محبتی خدا نے اسے قبول نہیں کرنا تھا۔۔ اپنے اعمال کی وجہ سے اس نے دوزخ جانا تھا۔۔ اس کی ماں نے دسویں بار اس کے جسم میں چاقو گھونپتے ہوئے سوچا۔۔۔!!